Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

و شکرو لی و لا تکفرون

سید صفدر

و شکرو لی و لا تکفرون

سید صفدر

MORE BYسید صفدر

    آسماں پر گرم سورج کے بھیانک قہقہے

    دوڑتی تھیں زہر لہریں سانس کھل کر کون لے

    آگ کے دریا رواں سب شاہراہیں راستے

    جل رہی تھیں دھوپ کی بارش میں ساری کھیتیاں

    سر اٹھائے زرد رو سوکھی نکیلی جھاڑیاں

    اور ان کے درمیاں

    ناچتی تھیں بے حیا کم ظرف ننگی ڈائنیں

    چیخ بد روحیں سنیں کیا طے کیا چپکے رہیں

    بے زبانی کی وساطت سے کہیں

    جوڑ کر دست سوال

    اے خدائے ذوالجلال

    ختم تجھ پر ہر کمال

    ساعتیں پھیلا رہی ہیں موت کی نیندوں کا جال

    جاگتی جیتی مگر اک تیری ذات

    روز روشن ہو کہ رات

    اک فقط تجھ کو ثبات

    کون دے گا ماسوا تیرے نجات

    ابر بن کر سایہ کر دے

    سبز کر دے کھیتیاں

    آ ہماری سوچ میں آ

    تو ہمارے ہاتھ ہو جا تو زباں

    خالق ارض و سما

    نرم مٹی کی ردا سر سے ہٹائے

    دیکھتی ہیں کونپلیں پلکیں اٹھائے

    اب کسانوں کا تصور چھو رہا ہے بالیاں

    مسکرا آنکھیں ملا شرمائے ہیں گھر والیاں

    سج رہی ہیں تھالیاں

    بج رہی ہیں تالیاں

    ہنس رہی ہیں گا رہی ہیں سالیاں

    اب دعائیں ہو گئی ہیں میٹھی کھٹی گالیاں

    آسماں پر اے خدا تیرا جلال

    اور زمیں میری ہوئی گہوارۂ امن و اماں

    پاک بد روحوں سے ہے میرا جہاں

    مأخذ:

    Tahreek Jild 25 Shumara 3 June 1977-Svk (Pg. 10)

      • ناشر: گوپال متل
      • سن اشاعت: 1977

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے