میرے کمرے کی دیوار پر
اک قطار
کتنے عہدوں کی آویزاں ہے
ہر عہد اپنی پیشانی پر
کچھ قصیدے ہے لکھے ہوئے
پڑھتے پڑھتے جنہیں
میں تو اکتا چکا ہوں اور اب
میں نے اپنے عہد کے لیے
صرف نوحے لکھے
صرف نوحے مگر
میں یہ چاہوں گا
تم التمش
یہ سبھی دائرے توڑ کر
صرف اپنے لیے
کوئی لفظوں کا جادو جگانا نہیں
اور دیوار پر
اس عہد کو سجانا نہیں
مأخذ:
دھوپ لہو سفر (Pg. 29)
- مصنف: حفیظ آتش
-
- ناشر: قلم پبلی کیشنز، ممبئی
- سن اشاعت: 1942
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.