Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ کیسی عورتیں تھیں

اسنی بدر

وہ کیسی عورتیں تھیں

اسنی بدر

MORE BYاسنی بدر

    وہ کیسی عورتیں تھیں

    جو گیلی لکڑیوں کو پھونک کر چولہا جلاتی تھیں

    جو سل پر سرخ مرچیں پیس کر سالن پکاتی تھیں

    سحر سے شام تک مصروف لیکن مسکراتی تھیں

    بھری دوپہر میں سر اپنا جو ڈھک کر ملنے آتی تھیں

    جو پنکھے ہاتھ کے جھلتی تھیں اور بس پان کھاتی تھیں

    جو دروازے پہ رک کر دیر تک رسمیں نبھاتی تھیں

    پلنگوں پر نفاست سے دری چادر بچھاتی تھیں

    بصد اصرار مہمانوں کو سرہانے بٹھاتی تھیں

    اگر گرمی زیادہ ہو تو روح افزا پلاتی تھیں

    جو اپنی بیٹیوں کو سوئیٹر بننا سکھاتی تھیں

    سلائی کی مشینوں پر کڑے روزے بتاتی تھیں

    بڑی پلیٹوں میں جو افطار کے حصے بناتی تھیں

    جو کلمے کاڑھ کر لکڑی کے فریموں میں سجاتی تھیں

    دعائیں پھونک کر بچوں کو بستر پر سلاتی تھیں

    اور اپنی جا نمازیں موڑ کر تکیہ لگاتی تھیں

    کوئی سائل جو دستک دے اسے کھانا کھلاتی تھیں

    پڑوسن مانگ لے کچھ با خوشی دیتی دلاتی تھیں

    جو رشتوں کو برتنے کے کئی نسخے بتاتی تھیں

    محلے میں کوئی مر جائے تو آنسو بہاتی تھیں

    کوئی بیمار پڑ جائے تو اس کے پاس جاتی تھیں

    کوئی تہوار ہو تو خوب مل جل کر مناتی تھیں

    وہ کیسی عورتیں تھیں

    میں جب گھر اپنے جاتی ہوں تو فرصت کے زمانوں میں

    انہیں ہی ڈھونڈھتی پھرتی ہوں گلیوں اور مکانوں میں

    کسی میلاد میں جزدان میں تسبیح دانوں میں

    کسی بر‌ آمدے کے طاق پر باورچی خانوں میں

    مگر اپنا زمانہ ساتھ لے کر کھو گئی ہیں وہ

    کسی اک قبر میں ساری کی ساری سو گئی ہیں وہ

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    عذرا نقوی

    Wo kesi aurtein thi عذرا نقوی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے