واکی ٹاکی دادی پوتی
پارک کی پہلی دھوپ سے ملنے
انگلی سے انگلی کو تھامے
سب کو ہیلو ہیلو کرتی
واکی ٹاکی دادی پوتی
سہج سہج چلتی ہیں دادی
آگے پیچھے پھرتی پوتی
رکتی چلتی چلتی رکتی
واکی ٹاکی دادی پوتی
گھس آیا شاید کوئی کنکر
پوتی کی چپل کے اندر
دادی جھک کے جھاڑ رہی ہیں
پوتی کو پھٹکار رہی ہیں
کتنا کہا تھا جوتا پہنو
لیکن تم کس کی سنتی ہو
سوری دادی دادی سوری
کل سے جوتا ہی پہنوں گی
پوتی آنکھیں مٹکاتی ہے
دادی کو یوں بہلاتی ہے
پارک میں جا کر بیٹھ گئی ہیں
دھوپ سے خود کو سینک رہی ہیں
لیکن پوتی کیوں بیٹھے گی
پارک میں آئی ہے دوڑے گی
جھولا سی سو اور سلائڈ
لیکن دادی بنی ہیں گائیڈ
یہ نہ کرو یہ کیا کرتی ہو
ہے ہے جو تم گر جاتی تو
تتلی کے پر توڑ رہی ہو
توبہ توبہ کتنی بری ہو
دامن میں پھر بھر لیے پتھر
پھینکو ورنہ دوں گی تھپڑ
دادی نے جو دی اک جھڑکی
لال بھبھوکا ہو گئی پوتی
اب دونوں چپ دونوں روٹھی
ان کی تولو ہو گئی کٹی
آیا تبھی غبارے والا
ٹن ٹن گھنٹی خوب بجاتا
نیلے پیلے کتنے سارے
بادل چھونے والے غبارے
لیکن کیسے پائے گی پوتی
دادی سے تو ہوئی ہے کٹی
سوچ سوچ کے دھیرے دھیرے
بولی غبارے والے سے
مجھ کو ایک غبارہ دے دو
پیسے دادی جان سے لے لو
ان سے میری ہوئی ہے کٹی
لیکن ہیں تو میری دادی
سن کے ہنس دیں بولیں دادی
لے جیتی تو میں ہی ہاری
بھیا ایک غبارہ دے دو
اس آفت کی پرکالہ کو
فتنہ ہے شیطان کی نانی
پھر بھی جان سے دل سے پیاری
لے کے غبارہ ہنستی ہنستی
گھر کو چلیں وہ پکڑے انگلی
رکتی چلتی چلتی رکتی
واکی ٹاکی دادی پوتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.