Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہاں دلدار بیگم دفن ہے

زہرا نگاہ

یہاں دلدار بیگم دفن ہے

زہرا نگاہ

MORE BYزہرا نگاہ

    ایک انجانا سا ڈر

    جب وہ پیدا ہوئی تھی

    اس کے اندر جذب تھا

    ایک اندھیری کوٹھری کا خوف

    رگ رگ میں بسا تھا

    ایک اونچائی سے گر جانے کی دہشت

    پیچھے پیچھے چل رہی تھی

    ایک دروازے کے پیچھے جا کے چھپ جانے کا شوق

    زندگی کی سب سے پہلی آرزو تھی

    کھڑکیوں کی اوٹ سے گلیوں کا منظر دیکھنا

    زندگی کی سب سے پہلی جستجو تھی

    جب ذرا سا وقت گزرا

    عقل کے تاروں کی جنبش سے بدن جاگا

    حفاظت کا تصور اس قدر وحشت زدہ تھا

    کہ اپنے جسم سے شرمندگی ہوتی رہی

    پھر خریداروں کی دنیا میں ذرا سن گن ہوئی

    دل دھڑکنے کی صدا معدوم ہو کر رہ گئی

    خوف کے گہنے سجا کر

    اور جھجک کے بے تحاشا پھول پہنا کر

    خریداروں نے اس کو پھر سے اندھی کوٹھری میں قید کر ڈالا

    وہ جس کا خوف وہ بچپن سے سہتی آ رہی تھی

    پھر ذرا سا ہوش آیا

    دور نو عمری گیا تو آنکھ سے پردہ ہٹا

    منظر نظر آنے لگے

    پاؤں چوکھٹ کی طرف بڑھنے لگے

    اک قدم رکھا ہی تھا کہ ننھے ننھے ہاتھ اک زنجیر بن کر آ گئے

    اب وہ اس رستے میں ہے سب جس کو راہ مرگ کہتے ہیں

    منجمد آنکھوں میں اب منظر ٹھہرتے ہی نہیں

    اب کسی چوکھٹ کی جانب پاؤں بڑھتے ہی نہیں

    ننھے ننھے ہاتھ کچھ اس طرح اونچے ہو گئے

    اب دسترس سے دور ہیں

    اپنی زنجیروں میں خود محصور ہیں

    اس کی اندھی کوٹھری پر ایک کتبہ نسب ہے

    ''اس جگہ دلدار بیگم دفن ہے

    وہ عفیفہ پارسا صابر و شاکر سو رہی ہے

    یہاں سے غیر مردوں کا گزرنا منع ہے

    برائے فاتحہ جو آنا چاہے آئے

    لیکن دور سے پڑھ لے''

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے