Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ دسمبر ہے

سیما غزل

یہ دسمبر ہے

سیما غزل

MORE BYسیما غزل

    سنو میں جانتی ہوں یہ دسمبر ہے

    وہاں سردی بہت ہوگی

    اکیلے شام کو جب تم تھکے قدموں سے لوٹو گے

    تو گھر میں کوئی بھی لڑکی

    سلگتی مسکراہٹ سے

    تمہاری اس تھکاوٹ کو

    تمہارے کوٹ پر ٹھہری ہوئی بارش کی بوندوں کو

    سمیٹے گی نہ جھاڑے گی

    نہ تم سے کوٹ لے کر وہ کسی کرسی کے ہتھے پر

    اسے لٹکا کے اپنے نرم ہاتھوں سے

    چھوئے گی اس طرح جیسے تمہارا لمس پاتی ہو

    تم آتش دان کے آگے سمٹ کر بیٹھ جاؤ گے

    تو ایسا بھی نہیں ہوگا

    تمہارے پاس وہ آ کر

    بہت ہی گرم کافی کا ذرا سا گھونٹ خود لے کر

    وہ کافی تم کو دے کر تم سے یہ پوچھے

    کہو کیا تھک گئے ہو تم

    تم اپنی خالی آنکھوں سے

    یوں اپنے سرد کمرے کو جو دیکھو گے تو سوچو گے

    ٹھٹھر کر رہ گیا سب کچھ

    تمہاری انگلیوں کی سرد پوروں پر

    کسی رخسار کی نرمی

    کسی کے ہونٹ کی گرمی

    تمہیں بے ساختہ محسوس تو ہوگی

    مگر پھر سرد موسم کی ہوا کا ایک ہی جھونکا

    تمہیں بے حال کر دے گا

    تھکے ہارے ٹھٹھرتے سرد بستر پر

    اکیلے لیٹ جاؤ گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے