Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ دکھ کم کیوں نہیں ہوتا

سراج فیصل خان

یہ دکھ کم کیوں نہیں ہوتا

سراج فیصل خان

MORE BYسراج فیصل خان

    یہ دکھ کم کیوں نہیں ہوتا

    میری جاناں

    ہمیں بچھڑے تو

    کتنے

    دن

    مہینے

    سال

    گزرے ہیں

    مگر یہ چوٹ

    گہری ہے

    مگر یہ زخم

    تازے ہیں

    یہ دکھ کم کیوں نہیں ہوتا

    میری جاناں

    اگر میں ساتھ

    دو پنچھی بھی بیٹھے دیکھتا ہوں تو

    میرے ماضی کا ہر منظر

    میری آنکھوں کے ڈوروں میں

    ابھرتا ہے

    تڑپتا ہے

    میری آنکھوں کی پتلی ڈوب جاتی ہے

    یہ دکھ کم کیوں نہیں ہوتا

    میری جاناں

    وہ سارے لوگ

    جن کی وجہ سے

    ہم لوگ بچھڑے تھے

    مکمل زندگی کر کے

    وہ سب قبر میں سوئے ہیں

    تمہارا دکھ مرے سینہ میں لیکن

    اب بھی زندہ ہے

    جواں ہوتا ہی جاتا ہے

    یہ دکھ کم کیوں نہیں ہوتا

    مری جاناں

    اب اتنی مدتوں میں

    تم بھی شاید

    بھول بیٹھی ہو

    مرے سب دوست رشتہ دار

    لاکھوں میل آگے ہیں

    سفر میں زندگی کے

    مگر میں رہ گیا کردار

    تنہا

    اس کہانی میں

    یہ دکھ کم کیوں نہیں ہوتا

    مری جاناں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے