Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ ہمارا گھر ہے

بلقیس ظفیر الحسن

یہ ہمارا گھر ہے

بلقیس ظفیر الحسن

MORE BYبلقیس ظفیر الحسن

    درست پھر ہم پہ یورشیں ہیں

    سنانیں نیزوں کی شعلہ زن ہیں

    کھنچی ہے تلوار پھر سروں پر

    لٹک رہے ہیں نکیلے خنجر

    کمین گاہوں سے تیر پر تیر چل رہے ہیں

    قدم قدم پر ہیں موش خانے

    لہو سے بھیگا پسینہ مجروح ایڑیوں سے

    ٹپک رہا ہے

    ہے سامنے آگ پیچھے دریا

    نہ جائے رفتن نگاہ میں ہے نہ پائے ماندن

    مگر ہمارا یقیں سلامت رہا تھا پہلے بھی

    اب بھی ثابت قدم رہے گا

    نظام ظلم و ستم کے آگے یہ سر جھکا تھا

    نہ اب جھکے گا

    پلٹ کے جانے کی بات سوچیں کہیں چھپیں

    ہم سے یہ نہ ہوگا

    فرار ہو کر دیار اغیار میں بسیں

    ہم سے یہ نہ ہوگا

    کہ یہ زمیں تو ہمارے اجداد کا ہے مدفن

    ہمارے بچوں کا بخت روشن ہمارا گھر ہے

    ہماری پیشانیوں پہ سجدوں کا نقش بن کر

    یہاں کی مٹی چمک رہی ہے

    یہاں کے شفاف پانیوں میں وضو ہمارا چھلک رہا ہے

    یہیں کی مٹی کی ضو لئے جگمگا رہے ہیں ہمارے معبد

    کھلیں عرق ریزیاں ہماری ہمارے کھیتوں میں فصل بن کر

    ہماری محنت کا شعلہ روشن ہے کارخانوں کی بھٹیوں میں

    ہمارا حق اس زمیں پر ہے

    جو اپنا حق چھوڑ کر گئے گھر سے اپنے منہ موڑ کر گئے تو

    کہیں نہ بسنا نصیب ہوگا

    ذلالت و نکبت و حقارت نصیب ہر بد نصیب ہوگا

    لیا ہے جو جنم اس زمیں پر یہیں رہیں گے یہیں بسیں گے

    اہالیان ستم کے آگے ہمیشہ سینہ سپر رہیں گے

    کہو کے قطرے ٹپک ٹپک کر زمیں پہ حرف وفا لکھیں گے

    ہماری معصومیت کی روشن دلیل بن کر

    ہمیں پتا ہے

    کہ ظلم کتنا بھی ہو قوی سرنگوں ہوا ہے

    بہا کہیں بھی جو خون ناحق تو قاتلوں کو ڈبو گیا ہے

    ہمارے بہتے لہو کی دھاروں سے موسم گل طلوع ہوگا

    محبتوں کی صداقتوں کا ظہور ہوگا ضرور ہوگا

    جزیرۂ غیر کی طرف جانے والی ہر ناؤ کو جلا دو

    ہمیں تو مرنا بھی ہے اگر تو یہیں کہیں پر

    اسی زمیں پر

    کہ اس زمیں پر ہمارا گھر ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے