Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ضرورت اقبال

مولوی سید ممتاز علی

ضرورت اقبال

مولوی سید ممتاز علی

MORE BYمولوی سید ممتاز علی

    کچھ ایسے روپ میں آیا ہے فتنۂ حاضر

    تمیز دوستاں و دشمناں بھی مشکل ہے

    ہے پھر ضرورت اقبال تربیت کے لئے

    وگرنہ قوم پر یہ امتحاں بھی مشکل ہے

    ہجوم کم نظراں سے ہیں راستے مسدود

    دلیل راہ کہاں اب تو کارواں بھی نہیں

    تڑپ کے گم ہوئی بانگ درا فضاؤں میں

    کہ زندگی کا یہاں دور تک نشاں بھی نہیں

    یہ وہ زمیں تو نہیں تو نے جس کو چاہا تھا

    یہاں تو پھوٹ ہے نفرت ہے خود پرستی ہے

    غنیم شہر کی دیوار تک چلا آیا

    ادھر یہ حال کہ آپس کی چیرہ دستی ہے

    نگہ بلند سخن دل نواز جاں پر سوز

    ہم ایسے راہنما کے لئے ترستے رہے

    مگر یہ اپنا مقدر کہ رہزنوں کے سبب

    قدم قدم پہ اٹھائے فریب زخم سہے

    عوام کو رہی فکر معاش ہر لمحہ

    مدبروں نے بھی چاہا یہی غنیمت ہے

    شعور جاگ اٹھا تو یہ ہم پہ فاش ہوا

    ہمارا دور ہے اپنی بھی قدر و قیمت ہے

    شعور جاگ اٹھا ہے یہی غنیمت ہے

    خودی کے زور سے خود اختیار بھی ہوں گے

    ہمارا دور اب آیا اس اعتماد کی خیر

    ہمارے نام پیام بہار بھی ہوں گے

    ہم اپنے چاند ستارے کی آبرو کے امیں

    لہو سے ملت بیضا کو روشنی دیں گے

    سلام شاعر مشرق کے شاہکار جمیل

    ہم اپنے عزم و عمل کا ثبوت بھی دیں گے

    مأخذ:

    نقش بول اٹھے (Pg. 96)

    • مصنف: مولوی سید ممتاز علی
      • ناشر: عزیز پبلشرز، لاہور
      • سن اشاعت: 1994

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے