Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زیست سرائے

مددثر عبّاس

زیست سرائے

مددثر عبّاس

MORE BYمددثر عبّاس

    کچھ گھروں کے لوازمات مختصر ہوتے ہیں

    ایک بستر جس کے ساتھ

    آپ کو نیند علاحدہ سے خریدنی

    نہ پڑے

    ایک گلدان جس میں اتنے پھول رکھے جا سکیں

    کہ اگر آپ کو ہنگامی حالت میں پھولوں کی

    ضرورت پیش آ جائے تو آپ کو کسی بہار

    کا انتظار نہ کرنا پڑے

    ایک چھت والا پنکھا جسے

    آپ سونے سے پہلے اپنی کہانی سنا سکیں

    ایک چولہا جس پر آپ

    اپنے سفر کے اضافی حصوں کو جلا سکیں

    ایک ریفریجریٹر جس میں آپ

    شراب رکھ کر بھول جانے کا خدشہ

    مول لے لیں

    ایک ٹی وی جس پر آپ خبر نامے

    میں اپنے نام کی خبر سننے

    کے انتظار میں زندگی بسر کر دیں

    کچھ دروازے جن پر آپ اپنے

    پاس جمع شدہ بہت سی دستکوں کو خرچ

    کر سکیں

    کچھ کھڑکیاں جن میں سے

    آپ کبھی کبھار چاند کو دیکھ سکیں

    یا مانوس سمت سے آنے والی خوشبو

    کو راستہ دے سکیں

    ایک روشن دان جہاں کوئی بھی پرندہ

    آ کر گھونسلہ بنا سکے اور آپ کو بتا سکے

    کہ آپ کا گھر کتنی تیزی سے سمٹتا

    ہوا آپ کی طرف بڑھ رہا ہے

    ایک گھڑی جسے دیکھ کر آپ پرندے کی

    بات پر غور کر سکیں

    ایک کرسی جس پر بیٹھ کر آپ

    روشن دان میں رہتے پرندے کے ساتھ

    گفتگو کر سکیں

    ایک میز جو آپ کے ہاتھوں کے

    لمس کو پہچان سکے

    ایک الماری جس میں آپ اپنے کپڑوں

    کے ساتھ اپنے خوابوں کو بھی ہینگر

    پر لٹکا سکیں

    کچھ پینٹنگز جن کو دیکھ کر

    آپ ہر رنگ کا بوسہ اپنی محبوبہ

    کے لئے محفوظ کر سکیں

    کافکا کی کچھ کتابیں جنہیں پڑھ کر

    ہمیشہ آپ روشن دان میں آنے والے

    پرندے کے ساتھ گلے لگ کر رو سکیں

    کچھ نوٹ بکس جن پر بہت سے محبت کے

    خطوط لکھے گئے جو کبھی پوسٹ نہیں ہوئے

    کچھ بلب جن کو روشن کرکے آپ اپنی خودکشی

    کا ایک اچھا سا نوٹ لکھ سکیں

    اور وہ نوٹ روشن دان میں بیٹھے پرندے

    کو دیتے وقت آپ کہہ سکیں کہ

    یہ نوٹ کسی قریبی ہسپتال کے پتے پر

    پوسٹ کر دو شاید میری لاش

    سے میرے گھر کا نقشہ نکال کر پھینک دیا

    جائے اور مجھے مردہ خانے میں اپنا

    بستر منتخب کرنے میں کوئی مشکل پیش نہ آئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے