Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

عاجز ہنگن گھاٹی

1936 - 2008

عاجز ہنگن گھاٹی کا تعارف

اصلی نام : محمد علی

پیدائش : 10 Jun 1936

وفات : 16 Dec 2008

عاجز ہنگن گھاٹی کا ذریعۂ معاش زندگی بھر غیر ادبی رہا اور ان کی بودوباش بھی ہنگن گھاٹ جیسے ادبی اعتبار سے بنجر علاقے میں تھی۔ عاجز صاحب کے دم سے اس علاقے میں شعر و ادب کی شمع روشن تھی۔ ان کے چلے جانے سے ہنگن گھاٹ میں پھر سے ایک سناٹا چھا گیا ہے۔

عاجز نے 1960ء کے بعد شعر گوئی کا آغاز کیا۔ ظاہر ہے کہ اس وقت تک جدیدیت کی لہر ودربھ میں بھی داخل ہوگئی تھی۔ سو وہ بھی اس سے متاثر ہوئے۔ انہوں نے جدید لب و لہجے میں شعر کہنا شروع کیا۔ ان کے یہاں جدید اصطلاحات اور علامات کا استعمال خوبصورتی سے ملتا ہے۔ ان کا شعری مجموعہ ’’میٹھا نیم‘‘ 2003ء میں شائع ہوا۔

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے