aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
1960 | علی گڑہ, انڈیا
معاصر افسانہ نگاروں میں شامل۔
سیلانی نے روزنامچے میں درج کیا۔۔۔ اس بستی میں پہلے سے ایک پرانا قبیلہ آباد تھا۔ لمبا عرصہ گذرا تو گھوڑوں پر سوار ایک نئے قبیلے کے جاں باز گھڑ سوار آئے اور اس پرانی بستی میں آباد ہو گئے۔ بستی کی صورت حال یہ تھی کہ اس میں نئے قبیلے کے لیے رہائش کی کوئی
ابھی شام تھی اور ہم سفر پر جانے کی تیاری میں مشغول تھے۔ سورج دھیرے دھیرے مغربی آسمان کی طرف بڑھ رہا تھا۔ میں نے گھر سے باہر نکل کر دیکھا تو ہمیشہ کی طرح آج بھی میلے کچیلے اور پھٹے پرانے کپڑے پہنے چھوٹے چھوٹے بچے کوڑے کے ڈھیروں میں سے لوہے اور ٹین کے
دادی کے کمرے سے ڈاکٹر کے ہمراہ ابوجی کو نکلتے دیکھا تومیں سمجھ گئی کہ پھوپی کی پھر وہی کیفیت ہو گئی ہوگی۔۔۔ میں بھی تیز قدموں سے دادی کے کمرے کی طرف بڑھی۔ امی اور تائی بھی و ہیں موجود تھیں اور دادی ہمیشہ کی طرح پھوپھی کے پلنگ کے پاس کرسی پر بیٹھی ہوئی
موبائل کی گھنٹی بجنے سے ہی میری آنکھ کھلی تھی ،بستر سے اتر کرجب تک میں کچھ دور میز پر رکھے موبائل تک پہنچی فون بند ہو چکا تھا۔ شاید کوئی ضروری میسج تھا جو بیل بجاکر بتایا گیا تھا۔ یقیناََ چھوٹے بیٹے کا ہی میسج ہوگا مجھے سمجھتے دیر نہ لگی وہ اکثریوں ہی
سکینہ علی باقر دنیا کے کئی ممالک میں اپنے بیٹے کی سالگرہ مناتے ہوئے اس بار ہندوستان آئی تھی اور اب یہاں وہ اپنے بیٹے کی سالگرہ کی تقریب منانے کی تیاری کر رہی تھی۔ میں نہیں جانتی کہ سکینہ علی باقر کون ہے؟ میں کبھی اس سے نہیں ملی۔ مجھے یہ بھی نہیں
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books