افشاں ملک کے افسانے
مدرس ڈے
موبائل کی گھنٹی بجنے سے ہی میری آنکھ کھلی تھی ،بستر سے اتر کرجب تک میں کچھ دور میز پر رکھے موبائل تک پہنچی فون بند ہو چکا تھا۔ شاید کوئی ضروری میسج تھا جو بیل بجاکر بتایا گیا تھا۔ یقیناََ چھوٹے بیٹے کا ہی میسج ہوگا مجھے سمجھتے دیر نہ لگی وہ اکثریوں ہی
کلنک
سکینہ علی باقر دنیا کے کئی ممالک میں اپنے بیٹے کی سالگرہ مناتے ہوئے اس بار ہندوستان آئی تھی اور اب یہاں وہ اپنے بیٹے کی سالگرہ کی تقریب منانے کی تیاری کر رہی تھی۔ میں نہیں جانتی کہ سکینہ علی باقر کون ہے؟ میں کبھی اس سے نہیں ملی۔ مجھے یہ بھی نہیں
آسیب زدہ
دادی کے کمرے سے ڈاکٹر کے ہمراہ ابوجی کو نکلتے دیکھا تومیں سمجھ گئی کہ پھوپی کی پھر وہی کیفیت ہو گئی ہوگی۔۔۔ میں بھی تیز قدموں سے دادی کے کمرے کی طرف بڑھی۔ امی اور تائی بھی و ہیں موجود تھیں اور دادی ہمیشہ کی طرح پھوپھی کے پلنگ کے پاس کرسی پر بیٹھی ہوئی