احمد منیب کے اشعار
سورج ستارے چاند فلک کہکشاں زمیں
بس اک نظر میں دیکھ لئے آسماں زمیں
اداسی مسکراتی ہے میاں تب شعر ہوتے ہیں
نمی آنکھوں میں آتی ہے میاں تب شعر ہوتے ہیں
بات کچھ یوں ہے کہ کل رات بھری محفل میں
اس کا جب ذکر ہوا بات بدل دی میں نے
اشک بہنے لگ گئے منظر نکھرنے لگ گیا
میں تماشا بن گیا اور ایک کھڑکی کھل گئی
کسی گاؤں میں کچے گھر کی چھاؤں میں کوئی ٹہنی
خوشی سے لہلہاتی ہے میاں تب شعر ہوتے ہیں