Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Aisha Ayub's Photo'

عائشہ ایوب

1983 | لکھنؤ, انڈیا

عائشہ ایوب کے اشعار

388
Favorite

باعتبار

اتنا مصروف کر لیا خود کو

غم بھی آ کر خوشی سے لوٹ گئے

تمہاری خوش نصیبی ہے کہ تم سمجھے نہیں اب تک

اکیلے پن میں اور تنہائی میں جو فرق ہوتا ہے

کچھ عمر اپنی ذات کا دکھ جھیلتے رہے

کچھ عمر کائنات کا دکھ جھیلنا پڑا

پر سمیٹے خود ہی بیٹھا ہے پرندہ اک طرف

جو قفس میں ہی نہیں اس کو رہا کیسے کروں

یہی سبب ہے کہ اکثر اداس رہتے ہیں

جو ہم سے دور ہیں وہ آس پاس رہتے ہیں

اس سے کوئی گلہ بھی کریں ہم تو کیا کریں

وعدہ کوئی کیا ہی نہیں اس نے آج تک

ایک لڑکی چوڑیاں کھنکا رہی تھی اور تبھی

اس کھنک سے اٹھ رہا تھا جیسے زندانی کا شور

کسی سے بھی مخاطب ہوں کوئی بھی بات ہوتی ہو

تمہارا نام لینے کا بہانہ ڈھونڈ لیتے ہیں

ایک عالم ہے جو سجدوں میں گلہ کرتا ہے

ایک درویش ہے جو حالات نمناک میں خوش

عجلت میں وہ دیکھو کیا کیا چھوڑ گیا

اپنی باتیں اپنا چہرہ چھوڑ گیا

خانہ بدوش ہو مجھے ہجر و وصال ایک

ایسے بھی خوش نہیں ہوں میں ویسے بھی خوش نہیں

میری ماں تو مری جنت کو لئے بیٹھی ہے

ایسے کر لو مرے پرکھوں کی دعا تم رکھ لو

اس کو رونے سے پہلے کچھ ہم نے یوں تیاری کی

کونے میں تنہائی رکھی کمرے میں پھیلائی رات

حد نگاہ دیکھیے بننے کو غم گسار

اس کو بھی چپ کرائیے جو رو نہیں رہا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے