aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Akhtar Saeedi's Photo'

اختر سعیدی

1958

بسمل سعیدی کے خانوادے کے شاعر اور صحافی، روزنامہ’ جسارت‘ اور ’جنگ‘ سے وابستہ رہے

بسمل سعیدی کے خانوادے کے شاعر اور صحافی، روزنامہ’ جسارت‘ اور ’جنگ‘ سے وابستہ رہے

اختر سعیدی کے اشعار

زخم نگاہ زخم ہنر زخم دل کے بعد

اک اور زخم تجھ سے بچھڑ کر ملا مجھے

کبھی خیال کی صورت کبھی صبا کی طرح

وہ کون ہے جو مرے ساتھ ساتھ چلتا ہے

مجھے حاصل کمال گفتگو ہے

یہ میں ہوں یا مرے لہجے میں تو ہے

رواں دواں ہے زندگی چراغ کے بغیر بھی

ہے میرے گھر میں روشنی چراغ کے بغیر بھی

جب تشنگی بڑھی تو مسیحا نہ تھا کوئی

جب پیاس بجھ گئی تو سمندر ملا مجھے

یہی اک مشغلہ ہے زندگی کا

تعاقب کر رہا ہوں روشنی کا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے