آصف جانف کے اشعار
مجھے ملال نہیں تیری بے وفائی کا
میں اپنے آپ سے آنکھیں نہیں ملا سکتا
اداس لوگوں کے ماتھوں کو چومتے رہنا
انہی کہ وجہ سے برعکس ہو گئے تم لوگ
مرا سب کچھ ہو تم لیکن یہاں پر
خدا سب کچھ نہیں دیتا کسی کو
میں تمہارے بغیر ایسا ہوں
جس طرح دین ہے نبی کے بغیر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
زمین اپنی طرف کھینچتی ہے اور جانفؔ
فلک نے اپنا بچھایا ہے جال میرے لئے
بہشت کیا ہے کسی کے لئے نہیں معلوم
مرے لئے تری آغوش ہی ہے خلد بریں
ہمیں بننا پڑے گا ایلین ورنہ مرے پیارے
تجھے بھی کھائے گا آدم مجھے بھی کھائے گا آدم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بہت ہی کم کو ملی ہیں محبتیں جانفؔ
زیادہ تر کو تو محبوب نے دعا دی ہے
میں روز کہیں کھو کے لگاتا ہوں صدائیں
میں روز مجھے ڈھونڈ کے لاتا ہوں کہیں سے
یہ کیسے لوگ ترے آس پاس گھومتے ہیں
انہیں تو دیکھ کے میرا دماغ گھومتا ہے