Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آصف جانف کے اشعار

8
Favorite

باعتبار

کون ہوں میں مجھے نہیں معلوم

کون ہو تم پتا لگا رہا ہوں

مجھے ملال نہیں تیری بے وفائی کا

میں اپنے آپ سے آنکھیں نہیں ملا سکتا

اداس لوگوں کے ماتھوں کو چومتے رہنا

انہی کہ وجہ سے برعکس ہو گئے تم لوگ

میں تمہارے بغیر ایسا ہوں

جس طرح دین ہے نبی کے بغیر

مرا سب کچھ ہو تم لیکن یہاں پر

خدا سب کچھ نہیں دیتا کسی کو

ہجر کی جنگ کا سپاہی ہوں

لڑ رہا ہوں ترے فراق سے میں

بہشت کیا ہے کسی کے لئے نہیں معلوم

مرے لئے تری آغوش ہی ہے خلد بریں

ایک ہی ذہن ہے ہمارے پاس

اور ہیں اس پہ کائناتیں سوار

بہت ہی کم کو ملی ہیں محبتیں جانفؔ

زیادہ تر کو تو محبوب نے دعا دی ہے

میں روز کہیں کھو کے لگاتا ہوں صدائیں

میں روز مجھے ڈھونڈ کے لاتا ہوں کہیں سے

ہمیں بننا پڑے گا ایلین ورنہ مرے پیارے

تجھے بھی کھائے گا آدم مجھے بھی کھائے گا آدم

تو خدا سے بھی دور ہے لڑکی

اور دل کائیں کائیں کر رہا ہے

یہ کیسے لوگ ترے آس پاس گھومتے ہیں

انہیں تو دیکھ کے میرا دماغ گھومتا ہے

مری تنہائی مجھ سے کہتی ہے

بھاڑ میں جائے بھیڑ آؤ ادھر

مار ڈالے گا تجسس جانفؔ

یا اداسی تمہیں لے ڈوبے گی

زمین اپنی طرف کھینچتی ہے اور جانفؔ

فلک نے اپنا بچھایا ہے جال میرے لئے

جو تجسس ہے جانفا تیرا

کوئی شے ہے نہیں بڑی اس سے

Recitation

بولیے