Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ateeb Quadri's Photo'

اطیب قادری

1995 | پیلی بھیت, انڈیا

اطیب قادری کے اشعار

تمہارے ہجر میں جب بھی کلنڈر پر نگاہ ڈالی

ستمبر کے مہینے کو ستم گر ہی پڑھا میں نے

پوچھنے والوں نے پوچھا ہاتھ کیسے جل گیا

کیسے بتلائیں کسی کے دل پے رکھا تھا کبھی

کوئی کشتی کہیں مغرور ہو جائے نہ پانی میں

سکوت بحر کو قصداً تلاطم ہونا پڑتا ہے

جن کی انگلی تھام کے چلنا سیکھا تھا

ہائے اب ان کو بوڑھا ہوتے دیکھنا ہے

ہمارے سر پہ پیچ و خم کا یہ صافہ وراثت ہے

کہ تم پگڑی سمجھتے ہو جسے ہم تاج کہتے ہیں

اگلی نسلیں کر سکیں تفریق دنیا و ارم

ماؤں کے قصوں میں بھی شداد ہونا چاہیئے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے