Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Azhar Hashmi Sabqat's Photo'

اظہر ہاشمی سبقت

1990 | منگیر, انڈیا

اظہر ہاشمی سبقت کے اشعار

376
Favorite

باعتبار

اتنی نہ انتشار کی حدت ہو روبرو

انساں غم حیات میں جلتا دکھائی دے

دیکھا نہیں جس نے مرے طوفاں کو سکوں میں

وہ شخص مری روح کے اندر نہیں اترا

مرے وجود کا محور چمکتا رہتا ہے

اسی سند سے مقدر چمکتا رہتا ہے

خدا کی رضا ہے نہ حاصل کسی کو

خدا کے لیے پر لڑائی بہت ہے

یہ جو بے حال سا منظر یہ جو بیمار سے ہم تم

سیاست کی نوازش ہے کسی سے کچھ نہیں بولیں

سجدے کا سبب جان کے شیریں ہے پریشاں

فرہاد نے کہہ ڈالا کے رب ڈھونڈ رہا ہوں

گمان کہتا ہے کے میں یقیں کا شاعر ہوں

یقین کہتا ہے کے میں گماں کا شاعر ہوں

جس خاک سے کہتے ہو وفا ہم نہیں کرتے

سوئے ہیں اسی خاک میں سلطان ہزاروں

بس رنج کی ہے داستاں عنوان ہزاروں

جینے کے لئے مر گئے انسان ہزاروں

اسی پہ صبر ہے مجھ کو ہر ایک دور یہاں

بہار آنے سے پہلے خزاں سے گزرا ہے

کوئی حیات زمانہ کو ہے عزیز بہت

کوئی حیات ہے کہ روز روز مرتی ہے

دوام پائے گا اک روز حق زمانے میں

یہ انتظار نہیں انتظار وحشت ہے

یہ تمنا ہے خدا عالم ہستی میں ترے

میں عیاں دیکھنا چاہوں تو نہاں تک دیکھوں

کہیں سراغ نہیں ہے کسی بھی قاتل کا

لہولہان مگر شہر کا نظارہ ہے

ملتی ہے خوشی سب کو جیسے ہی کہیں سے بھی

بھولی ہوئی بچپن کی تصویر نکلتی ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے