Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Danish Naqwi's Photo'

دانش نقوی

1995

دانش نقوی کے اشعار

یہ جس کی بیٹی کے سر کی چادر کئی جگہ سے پھٹی ہوئی ہے

تم اس کے گاؤں میں جا کے دیکھو تو آدھی فصلیں کپاس ہوں گی

تو دیکھ لینا ہمارے بچوں کے بال جلدی سفید ہوں گے

ہماری چھوڑی ہوئی اداسی سے سات نسلیں اداس ہوں گی

ایسی تصویر بنا روتے ہوئے خوش بھی لگوں

غم کی ترسیل تو ہو غم کا تماشہ نہ بنے

دیکھو مجھے اب میری جگہ سے نہ ہلانا

پھر تم مجھے ترتیب سے رکھ کر نہیں جاتے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے