حسن عباسی کے اشعار
اس اجنبی سے ہاتھ ملانے کے واسطے
محفل میں سب سے ہاتھ ملانا پڑا مجھے
اک پرندے کی طرح اڑ گیا کچھ دیر ہوئی
عکس اس شخص کا تالاب میں آیا ہوا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
حسین یادوں کے چاند کو الوداع کہہ کر
میں اپنے گھر کے اندھیرے کمروں میں لوٹ آیا
-
موضوع : یاد
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خفا ہو مجھ سے تو اپنے اندر
وہ بارشوں کو اتارتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آج تیری یاد سے ٹکرا کے ٹکڑے ہو گیا
وہ جو صدیوں سے لڑھکتا ایک پتھر مجھ میں تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مجھ کو معلوم تھا اک روز چلا جائے گا!
وہ مری عمر کو یادوں کے حوالے کر کے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کبھی جو آنکھوں کے آ گیا آفتاب آگے
ترے تصور میں ہم نے کر لی کتاب آگے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ بعد مدت ملا تو رونے کی آرزو میں
نکل کے آنکھوں سے گر پڑے چند خواب آگے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
نسبتیں تھیں ریت سے کچھ اس قدر
بادلوں کے شہر میں پیاسا رہا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ