aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

الیاس عشقی

1922 - 2007 | پاکستان

الیاس عشقی کے اشعار

اس الجھن کو سلجھانے کی کون سی ہے تدبیر لکھو

عشق اگر ہے جرم تو مجرم رانجھا ہے یا ہیر لکھو

کوئی قریہ کوئی دیار ہو کہیں ہم اکیلے نہیں رہے

تری جستجو میں جہاں گئے وہیں ساتھ در بدری رہی

اس کی بالک ہٹ کے آگے گھر چھوڑا بیراگ لیا

دیکھیں کیا دن دکھلاتا ہے اب یہ مورکھ من بابا

وقت آیا تو خون سے اپنے داغ ندامت دھو لیں گے

سایۂ زلف میں جاگنے والے سایۂ دار میں سو لیں گے

وہی آگ اپنا نصیب تھی کہ تمام عمر جلا کیے

جو لگائی تھی کبھی عشق نے وہی آگ دل میں بھری رہی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے