Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ishrat Zafar's Photo'

عشرت ظفر

1944 | کانپور, انڈیا

عشرت ظفر کے اشعار

وہ اک لمحہ جو تیرے قرب کی خوشبو سے ہے روشن

اب اس لمحے کو پابند سلاسل چاہتا ہوں میں

مرے کمرے کی دیواروں میں ایسے آئنے بھی ہیں

کہ جن کے پاس ہر شخص اپنا چہرا چھوڑ جاتا ہے

وہ میرے راز مجھ میں چاہتا ہے منکشف کرنا

مجھے میرے گھنے سائے میں تنہا چھوڑ جاتا ہے

چار جانب چیختی سمتوں کا شور

ہانپتے سائے تھکن اور انحطاط

مرے عقب میں ہے آوازۂ نمو کی گونج

ہے دشت جاں کا سفر کامیاب اپنی جگہ

چشمۂ آب رواں ہے جو سراب جاں میں

اس کی ہر لہر میں رقصاں ہے ترنم تیرا

جدھر بھی جاتا ہے وہ شعلۂ بہار سرشت

دعائیں دیتا ہے انبوہ کشتگاں اس کو

سب مرے دل پہ کرم اس نگۂ ناز کا ہے

بے قراری ہے مری اور نہ سکوں ہے میرا

Recitation

بولیے