Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

خلش قادری

1935 - 2000

خلش قادری کا تعارف

اصلی نام : مشتاق احمد

پیدائش : 29 Jan 1935 | ناگپور, مہاراشٹر

وفات : 15 Mar 2000

خلش قادری کے والد منشی عبدالقادر اخگر کا شمار کامٹی کے استاد شعرا میں ہوتا تھا۔ والد کے چچا زاد بھائی سعید کامٹوی بھی باکمال شاعر تھے۔ گویا خلش قادری کو شاعری کا ذوق ورثے میں ملا تھا۔ ابتداء میں روایتی انداز میں شعر کہتے رہے مگر 1960ء کے بعد جدید رجحان سے متاثر ہوئے اور کچھ اپنی باغیانہ طبیعت اور مزاج کی وجہ سے نئے لفظوں سے نئی معنویت اور مفہوم پیدا کرنے کی کوشش کرنے لگے۔ یوں تو وہ زود گوشاعر تھے مگران کا کوئی مجموعۂ کلام شائع نہ ہوسکا۔ ان کی شاعری پر عبدالرحیم نشتر ان الفاظ میں تبصرہ کرتے ہیں:۔

’’وہ جس طرح کی ترکیبیں اور بندشیں استعمال کرتے ہیں اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ روایت سے نہایت استقامت کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں لیکن جو چیز انھیں جدید شاعری کے زمرے میں کھڑا کرتی ہے وہ ان کی جدید حسیت اور عصری آگہی ہے اور ساتھ ہی ساتھ اظہار ذات کا وصف خلش قادری کو ایک نیا لب و لہجہ عطا کرتا ہے یہ لہجہ روایت اور بغاوت کا ایک اچھا امتزاج ہے‘‘۔

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے