Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Mahmood Shaam's Photo'

محمود شام

1940 | کراچی, پاکستان

پاکستان کے ممتاز صحافی

پاکستان کے ممتاز صحافی

محمود شام کے اشعار

یہ اور بات کہ چاہت کے زخم گہرے ہیں

تجھے بھلانے کی کوشش تو ورنہ کی ہے بہت

بس ایک اپنے ہی قدموں کی چاپ سنتا ہوں

میں کون ہوں کہ بھرے شہر میں بھی تنہا ہوں

اس کو دیکھا تو یہ محسوس ہوا

ہم بہت دور تھے خود سے پہلے

کتنے چہرے کتنی شکلیں پھر بھی تنہائی وہی

کون لے آیا مجھے ان آئینوں کے درمیاں

اونے پونے غزلیں بیچیں نظموں کا بیوپار کیا

دیکھو ہم نے پیٹ کی خاطر کیا کیا کاروبار کیا

ایک جنگل جس میں انساں کو درندوں سے ہے خوف

ایک جنگل جس میں انساں خود سے ہی سہما ہوا

چاندنی شب تو جس کو ڈھونڈنے آئی ہے

یہ کمرہ وہ شخص تو کب کا چھوڑ گیا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے