مجنوں گورکھپوری کے اشعار
جب سے آیا ہے وہ مکھڑا نظر آئینے کو
تب سے اپنی بھی نہیں ہے خبر آئینے کو
حنائی ہاتھ سے آنچل سنبھالے
یہ شرماتا ہوا کون آ رہا ہے
آزادی کی دھومیں ہیں شہرے ہیں ترقی کے
ہر گام ہے پسپائی ہر وضع غلامانہ
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere