مشفق خواجہ کے اشعار
یہ لمحہ لمحہ زندہ رہنے کی خواہش کا حاصل ہے
کہ لحظہ لحظہ اپنے آپ ہی میں مر رہا ہوں میں
دل ایک اور ہزار آزمائشیں غم کی
دیا جلا تو تھا لیکن ہوا کی زد پر تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
مری نظر میں گئے موسموں کے رنگ بھی ہیں
جو آنے والے ہیں ان موسموں سے ڈرنا کیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
یہ حال ہے مرے دیوار و در کی وحشت کا
کہ میرے ہوتے ہوئے بھی مکان خالی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ہزار بار خود اپنے مکاں پہ دستک دی
اک احتمال میں جیسے کہ میں ہی اندر تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
بجھے ہوئے در و دیوار دیکھنے والو
اسے بھی دیکھو جو اک عمر یاں گزار گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے