Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Nadeem Siddiqui's Photo'

ندیم صدیقی

1951 | ممبئی, انڈیا

ندیم صدیقی کا تعارف

پیدائش : 16 Oct 1951 | کانپور, اتر پردیش

ندیم صدیقی ایک معروف و ممتاز شاعر ہیں  جو کانپور  میں  16 اکتوبر1951عیسوی میں پیدا ہوئے۔ کانپور ہی کے کرنیل گنج میں واقع مدر سہ نظام العلوم میں انہوں نے پہلا حرف پڑھا،کچھ دن حلیم کالج میں انہوں نے مشہور شاعر نشورؔ واحدی سے بھی درس لیا،  وہ ممبئی میں  1958 سے رہ رہے ہیں۔
 
40   برس سے زائد مدت سے ادبی دُنیا میں معروف و ممتاز  ہیں۔ ملک کے اکثر شہروں میں مشاعروں میں وہ مدعو کئے گئے اور یہی نہیں ندیم صدیقی بیرونِ ملک جیسےقطر،بحرین اور سعودی عربیہ کے مشاعروں میں بھی اپنے افکار کا مظاہرہ کر چکے ہیں۔  ریاض اور جدّہ میں ہونے والے ہندوستانی سفارت خانہ کے مشاعرے میں بالخصوص دو بار مدعو کئے گئے اور سامعین کے ذہنوں پر انمٹ نقوش چھوڑے۔
 
ندیم صدیقی کا خانوادہ پہلے ہی سے ایک ادبی پس منظر رکھتا ہے۔ ان کے والد ِمحترم حضرتِ جمیل مرصّع پوری ایک اچھے شاعر کے طور پر ادبی حلقوں میں معروف ہیں۔ وہ ممبئی کےاُس سنہرے اد بی دور کے شعراء میں ایک اہم مقام رکھتے ہیں جن میں شکیل بدایونی، صبا افغانی، دور آفریدی ، حامد الانصاری غازی ،سرتا ج رحمانی ، حکیم مرزا حیدر بیگ،پرتو لکھنوی، احسن رضوی دانا پوری، محمود سروش، نوا لکھنوی،خمار بارہ بنکوی جیسے لوگ شامل تھے۔ محترم جمیل مرصّع پوری کا ایک شعری مجموعہ’’بے نام سی خوشبو‘‘2009 میں چھپ چکا ہے۔
  
ندیم صدیقی کی صحافتی زندگی بھی ایک طویل مدت پر محیط ہے۔ اُنہوں نے گزشتہ صدی کے آٹھویں دہہ میں ممبئی سے جاری ہونے والے روزنامہ قومی آواز سے اپنا کیرئیر شروع کیا تھا ، قومی آواز(ممبئی) کا ادبی صفحہ ’’دھنک‘‘  پوری ریاست مہاراشٹر میں خاصامقبول ہوا۔ جب ممبئی میں روزنامہ قومی آواز بند ہوا تو 1986 میں انہوں نے روزنامہ انقلاب جوائنٹ کیا اور اس روزنامہ میں انہوں نے 22برس تک خدمات انجام دیں۔ روزنامہ انقلاب کاجمعہ میگزین اور ادبی ضمیمہ انہیں کی ادار ت میں شائع ہوتا  رہا ہے۔ روزنامہ انقلاب میں انھیں اُردو کے دو ممتاز ترین ادیبوں(ڈاکٹرظ انصاری اور پروفیسر فضیل جعفری ) کے ساتھ کام کرنے کے مواقع میسر ہوئے، اور جب2009  میں روزنامہ انقلاب سے وہ ریٹائر ہوئے تو ممبئی ہی کے ایک قدیم اور اہم روزنامہ’ اردو ٹائمز‘ میں جمعہ میگزین اورادبی ضمیمے کی ادارت انہیں سونپی گئی ۔ اُردو ٹائمز میں ندیم صدیقی نے جمعہ ایڈیشن اور ادبی ضمیمے کو جس طرح اردو عوام میں مقبول بنانے کی کوشش کی وہ ایک روشن مثال ہے۔ 2016 جنوری میں جب اردو ٹائمز کی اشاعت کسی سبب موقوف ہوئی اور اخبار کےذمہ داران نے ’’روزنامہ ممبئی اردو نیوز‘‘ جاری کیا تو ندیم صدیقی بھی اس اخبار کی ادارتی ٹیم میں شامل ہوئے۔ ہر چند کہ ندیم صدیقی کا کوئی شعری مجموعہ تو نہیں چھپا، مگر ان کے کئی شعر اہلِ ذوق کو ازبر ہیں۔
 
 ندیم صدیقی کا ایک وصف یہ بھی ہے کہ وہ پوری ریاست مہاراشٹر کی ادبی و علمی حلقوں اور سرگرمی پر پوری نگاہ رکھتے ہیں بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ اُردو دُنیا کی علمی و ادبی سرگرمیوں اور شخصیات سے وہ خوب خوب واقف ہیں۔
 
ان کی45 سالہ ادبی زندگی کا حاصل چار سو صفحات کی ایک کتاب’’ پُرسہ‘‘ ہے جس میں ممبئی وغیرہ کے دور ِقدیم کے شاعروں، ادیبوں اور صحافیوں وغیرہ کا جامع تذکرہ اور اُن کے لکھے ہوئے کالموں کا ایک انتخاب شامل ہے۔اس کتاب کے تعلق سے دور ِحاضر کے سرکردہ  ادیبوں اور صحافیوں کی رائے یہ ہے کہ اس کتاب میں ایک دَور کی ادبی اور صحافتی تاریخ کی روشنی قلم بند ہو گئی ہے۔ ڈاکٹرظؔ انصاری پر ان کی ایک کتاب اشاعت کی منتظر ہے جو ایک طرح کا مونو گراف ہے۔  
 
 عمر کے سترویں پائدان پر پہنچنے کے باوجود ندیم صدیقی تھکے نہیں اور اب بھی وہ کمپیوٹر پر چار پانچ گھنٹے بلا تھکان کام کرلیتے ہیں، ان کی تحریریں ملک و بیرونِ ملک کے جرائد میں شائع ہوتی رہتی ہیں۔

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے