Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

ناجی شاکر

1690 - 1744 | دلی, انڈیا

ناجی شاکر کا تعارف

اصلی نام : محمد شاکر

سید محمد شاکر نام ،ناجی تخلص عمدۃ الملک امیر خاں رکن دربار محمد شاہ کے نعمت خانے کے یہ بھی حاتمؔ کی طرح دروغہ تھے ۔ میاں آبروؔ کے معاصر تھے ۔ طبیعت میں ظرافت بے حد تھی ہر ایک کو ہنساتے تھے لیکن خود کم ہنستے تھے جس کسی سے خفا ہوجاتے فوراً ہجو لکھتے ۔ کریم الدین کہتے ہیں کہ میری رائے میں اگر وہ ہاجیؔ تخلص کرتے تو بہتر تھا جوان ہی تھے کہ انتقال کیا ۔ کلام ان کا ایہام گوئی سے پر ہے بلکہ آبرو کے بعد ایہام گوئی میں ان ہی کا نمبر سب سے بڑھا ہوا ہے ۔ کلام میں اکثر پند و نصائح اور تجربات دنیا بھی ہیں کہیں کہیں ابتذال بھی ہے لفظی ہیر پھیر کی طرف توجہ اکثر رہتی ہے شاہ آبرو نے جہاں ان کے کلام کی تعریف لکھی ہے وہاں یہ بھی لکھا ہے ۔ سخن سنجاں میں ہے گا آبروؔ آج نہیں شیریں زباں شاکر سری کا نادر شاہ کی چڑھائی اور محمد شاہ کے لشکر کی تباہی میں یہ خود مثال تھے اس وقت دربار دہلی کے رنگ شرفا کی خواری پا جیوں کی گرم بازاری اور اس پر ہندوستانیوں کی آرام طلبی اور ناز پروری کو ایک مخمس میں دکھایا ہے ۔

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے