aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

نازش حیدری

1914 - 1984 | کراچی, پاکستان

نازش حیدری کا تعارف

تخلص : 'نازشؔ'

اصلی نام : محمد خورشید حسن

پیدائش : 01 Jun 1914 | دلی

وفات : 17 Feb 1984

محمدخورشید حسن نام اور نازش تخلص تھا۔ یکم جون۱۹۱۴ء کو دہلی میں پیدا ہوئے۔ انٹر اور منشی فاضل کے امتحانات پاس کیے۔ نازش حیدری کو شعروسخن کا ذوق وراثت میں ملا تھا۔ سب سے پہلے حضرت بیخو د دہلوی کے سامنے زانوئے تلمذ تہہ کیا۔ تین سال بعد پنڈت امرناتھ ساحر دہلوی کی ہدایت پر فارسی میں شعر کہنے کی مشق کرتے رہے۔ ایک سال بعد حیدر دہلوی کے حلقۂ تلامذہ میں داخل ہوگئے۔ اسی لیے تخلص کے ساتھ حیدری لکھتے ہیں۔ آپ نے مختلف محکموں میں ملازمت کی اور ملازمت کے سلسلے میں کچھ عرصہ برصغیر سے باہر ایران، عراق اور فلسطین میں بھی رہے۔ تقسیم ہند کے بعد پاکستان آگئے۔ روزنامہ ’’جنگ‘‘ کراچی کے سینیئر اسٹاف کی حیثیت سے شامل رہے۔ ۱۹۴۱ء میں آپ نے سی پی برار کے لیے اردو کا پرائمری نصاب لکھا جو چوبیس سال تک وہاں پڑھایا جاتا رہا۔ علم العروض پر بھی دو مختصر رسالے ’’تعلیم شاعری‘‘ اور ’’رہنمائے شاعری‘‘ کے نام سے لکھے۔ آپ کا مجموعۂ کلام ’’صدیوں کا سفر‘‘ شائع ہوگیا ہے۔ آپ اردو کے علاوہ فارسی، ہندی، پنجابی اور انگریزی زبانیں جانتے تھے۔ ۱۷؍ فروری ۱۹۸۴ء کو کراچی میں انتقال کرگئے۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:62

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے