Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Noorul Huda Noor Zabihi Banarsi's Photo'

نور الہدیٰ نور ذبیحی بنارسی

1934 | بنارس, انڈیا

نور الہدیٰ نور ذبیحی بنارسی کا تعارف

پیدائش : 16 Dec 1934 | بنارس, اتر پردیش

وفات : بنارس, اتر پردیش

16نورالہدیٰ نور کی پیدائش ؍دسمبر1934ء کو ہندوستان کے تاریخی شہر بنارس صوبہ اتر پردیش میں ہوئی- بنارس ہی آپ کا آبائی وطن رہا، آپ کے والد بزرگوار کا اسمِ گرامی مولوی محمد اسمٰعیل اور تخلص ذبؔیح تھا، جن کا استاذ الشعراء میں شمار کیا جاتا تھا-

مرحوم ذبؔیح صاحب کا سلسلۂ تلمذ حضرتِ امداد حسین رنگیںؔ بنارسی و مولانا عاقلؔ صاحب رامنگری سے ہوتا ہوا میرؔ انیس لکھنوی سے ملتا ہے۔ 
المختصر نوؔر صاحب نے اوائل شعور سے ہی دیکھا کہ گھر کے حالات بہت اچھے نہیں ہیں۔ اسی کے پیشِ نظر آپ کی مکمل تعلیم گھر پر ہی ہوئی، لہذا موصوف دن کو کسبِ معاش میں مشغول رہتے، اور رات میں اپنے والدِ بزرگوار سے تعلیم حاصل کرتے-  اور یومِ اتوار رات 8 بجے سے موصوف کے والدِ محترم کے شاگردوں کی آمد ہوتی تھی جس میں اہلِ سخن اپنے کلام کی اصلاح لیا کرتے تھے، کبھی کبھی اچھی خاصی فی البدیہ محفل بھی ہوجایا کرتی تھی۔ 

عموماً موصوف کے والد صاحب کبھی آپ سے بھی کوئی مصرع نکلواتے چنانچہ آپ کو مصرع موزوں کرنے کی اچھی مشق پیدا ہوگئی۔ اس کے علاوہ شاگردوں کی جو اصلاح ہوا کرتی تھی وہ بھی آپ بغور سنا کرتے، اسی طرح آپ کی شعر گوئی سے دلچسپی بڑھتی گئی۔ والد کی وفات کے بعد نورؔ صاحب اپنے کلام کی اصلاح مرحوم منشی انور علی انورؔ بنارسی لیا کرتے تھے۔
الغرض موصوف کے والد کی سرپرستی میں آپ کے علاقے علوی پورہ بنارس میں ایک ماہانہ طرحی شعری و ادبی تنظیم 15؍مٸی 1947ء کو قائم ہوئی، جو بزمِ گلزارِ ادب کے نام سے موسوم ہے۔ حافظ صدیق اللّٰه اکملؔ بنارسی کی وفات کے بعد عمرِ آخر تک آپ مذکورہ بزم کے صدر رہے۔

یکم؍جولائی 2011ء آپ اپنے مالکِ حقیقی سے جا ملے، تدفین آبائی قبرستان مینا کی تکیہ بنارس میں ہوئی۔

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے