Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Rafi Sirsivi's Photo'

رفیع سرسوی

1952 - 2019

رفیع سرسوی کا تعارف

تخلص : 'رفیع سرسوی'

پیدائش : 04 Feb 1952 | مراد آباد, اتر پردیش

وفات : 23 Nov 2019 | امروہہ, اتر پردیش

رفیع سرسوی 4 فروری 1952 کو سرسی مراد آباد کے ایک معزّز سادات خاندان میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام سیّد رفیع الحسن نقوی تھا رفیع سرسوی نے ابتدائ تعلیم سرسی میں حاصل کی اس کے بعد روہیل کھنڈ یونیورسٹی سے بی اے اور ایم اے کی اسناد حاصل کیں اس کے بعد محکمئہ تعلیم ضلع بجنور میں مدرس کی حیثیت سے ملازمت اختیار کرلی ۔شاعری کا آغاز اوائل عمر میں ہی کردیا تھا شاعری میں عشرت سرسوی مرحوم سے شرفِ تلمذ اختیار کیا ۔رفیع سرسوی نے متعدّد اصنافِ سخن میں طبع آزمائی کی جن میں قطعہ، سلام، قصائد، نعت ومنقبت، نوحہ مسدّس، غزل جو مذہبی نوعیت کے ہیں اسی وجہ سے رفیع سرسوی کی غزلوں میں بھی "کربلا" کا استعارہ واضع طور پر استعمال ہوا ہے۔ رفیع سرسوی نے 23 نومبر 2019 کو سانکھنی ضلع بلند شہر سے امروہہ جاتے ہوئے حسن پور میں حرکتِ قلب رُک جانے سے وفات پائی۔ ان کی تدفین شاہ ولایت امروہہ میں ہوئی۔

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے