Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راغب دہلوی کے اشعار

قطروں سے سمندر کا بنانا نہیں مشکل

قطرے میں سمندر کو سمونے کی ادا سیکھ

بیٹھے گا تو رک جائے گی یہ گردش دوراں

تو خوں کی طرح جسم میں پھرنے کی ادا سیکھ

شوق منزل مجھے یوں لے کے اڑا

خار دیکھے نہ رہ گزر دیکھی

اگر چلتا سہاروں پر ہی راغبؔ

تو چلنے کے کبھی قابل نہ ہوتا

اب دل میں آرزوئے چمن ہی نہیں رہی

قصے سنے جو ہم نے قفس میں بہار کے

خیال و وہم ہے منزل یہاں ملی ہے کسے

چلا ہے جو بھی اسی رہ گزر میں رہتا ہے

اور بڑھ جاتا ہے دل میں مرے شوق منزل

جب پریشان سی یہ گرد سفر ہوتی ہے

یہ سب ماہ و انجم مرے واسطے ہیں

مگر اس زمیں پر میں قید جہاں ہوں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے