سلیم شہزاد کے اشعار
ہوا کی زد میں پتے کی طرح تھا
وہ اک زخمی پرندے کی طرح تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
زرد پتے میں کوئی نقطۂ سبز
اپنے ہونے کا پتا کافی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
باتوں میں ہے اس کی زہر تھوڑا
تھوڑا سا مزا شراب جیسا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ان کہی کہہ ان سنی باتیں سنا
رہ گیا جو کچھ بھی سوچا سوچ لے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اسے پتا ہے کہ رکتی نہیں ہے چھانو کبھی
تو پھر وہ ابر کو کیوں سائباں سمجھتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آگ بھی برسی درختوں پر وہیں
کال بستی میں جہاں پانی کا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہم و خرد کے مارے ہیں شاید سب لوگ
دیکھ رہا ہوں شیشے کے گھر چاروں اور
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کب تک ان آوارہ موجوں کا تماشا دیکھنا
گن چکے ہو ساعتوں کے تار تو واپس چلو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ