Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Sattar Syed's Photo'

ستار سید

1949 | پاکستان

ستار سید کے اشعار

سحر کو ساتھ اڑا لے گئی صبا جیسے

یہ کس نے کر دیئے رستے دھواں دھواں میرے

لہو میں پھول کھلانے کہاں سے آتے ہیں

نئے خیال نہ جانے کہاں سے آتے ہیں

کب بن باس کٹے اس شہر کے لوگوں کا

قفل کھلیں کب جانے بند مکانوں کے

یوں اہتمام رد سحر کر دیا گیا

ہر روشنی کو شہر بدر کر دیا گیا

سمندروں کو سکھاتا ہے کون طرز خرام

زمیں کی تہہ میں خزانے کہاں سے آتے ہیں

شاید اب ختم ہوا چاہتا ہے عہد سکوت

حرف اعجاز کی تاثیر سے لب جاگتے ہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے