Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

صدیق شاہد

صدیق شاہد کے اشعار

ایسا کچھ گردش دوراں نے رکھا ہے مصروف

ماجرے ہو نہ سکے ہم سے قلم بند اپنے

مجھ سے کہتی ہیں وہ اداس آنکھیں

زندگی بھر کی سب تھکن یاں ہے

خواب ٹوٹے پڑے ہیں سب میرے

میں ہوں اور حیرتوں کا ساماں ہے

بجا ہے خواب نوردی پہ خواب ایسے ہوں

کھلے جو آنکھ تو اپنا ہی گھر کھنڈر نہ لگے

اس کے جانے پہ یہ احساس ہوا ہے شاہدؔ

وہ جزیرہ تھا مرا دکھ سے بھرے پانی میں

کچھ ایسے دور بھی تاہم گرفت میں آئے

کہ یہ زمیں رہی باقی نہ آسماں ہی رہا

نکل آئے جو ہم گھر سے تو سو رستے نکل آئے

عبث تھا سوچنا گھر میں کوئی غیبی اشارہ ہو

کھلا نہ اس پہ کبھی میری آنکھ کا منظر

جمی ہے آنکھ میں کائی کوئی دکھائے اسے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے