Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Sifar Sharma's Photo'

صفر شرما

1999 | دلی, انڈیا

صفر شرما کے اشعار

2
Favorite

باعتبار

اب کہاں جائیں گے اے دلی تجھے ہم چھوڑ کر

تیری خاطر سب گلی کوچوں کا دل توڑ آئے ہیں

شوق میں پہنی تھی بس زنجیر کیا معلوم تھا

بیڑیوں کی شکل لے لے گی یہ ناگن ایک دن

ہوا ہے آسماں ہے آگ ہے پانی ہے مٹی ہے

نقوش یار گر ہوتے تو میں دنیا بنا لیتا

کانوں میں گونجتی ہے وہ آواز دم بہ دم

اک ہاتھ رہ گیا ہے کہیں ہاتھ چھوڑ کر

کہتے ہیں ایسے وقت میں واجب ہے جھوٹ بھی

تو جھوٹ کوئی بول کہ دل پھر سے جی اٹھے

یہ سارے زخمی گونگے ہیں

یہ ساری دنیا اندھی ہے

شمشیر بکف ہوں نہ کوئی جسم میں جنبش

میں کس کے مقابل ہوں کہ مارا نہیں جاتا

نشۂ ہوش چڑھا جاتا ہے رفتہ رفتہ

زندگی پھر سے ہوئی جاتی ہے مبہم مبہم

دل زمینیں عشق کے موسم میں خالی ہو گئیں

اگ رہی ہیں ان پے اب بے موسمی تنہائیاں

چاک پے رکھی ہے یہ دنیا

کوزہ گر بے ہوش پڑا ہے

کوئی نہیں جو انگلیوں سے درد کھینچتا

اپنا ہی ہاتھ پھیر لیا سر پے بارہا

ہم راہی اکلوتے تھے اور وقت کی پیٹھ پے بیٹھے تھے

دن نکلے تک منزل پا لی شام تلک رخ موڑ لیا

اب تو وہاں ہیں جس کا بیاں بھی ہے لا وجود

صدموں پے ہائے ہائے کرے اب وہ دل کہاں

Recitation

Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

بولیے