سید صداقت حسین کے افسانے
نصف شب کا چاند
وہ لگ بھگ چالیس سال کی خوبرو عورت تھی۔ رنگت سانولی مگر چہرے کے نقش انتہائی پرکشش تھے اسے ہمارے محلے میں رہائش اختیار کیئے ہوئے زیادہ عرصہ نہیں بیتا تھا۔ میں نے جب سے اسے اپنےکیواڑھ کی اوٹ سے دیکھا میرے دل میں اسے چاہنے کی حسرت بڑھتی گئی۔ وہ گھر
تیرا نام محبت ہے
مجھے ایسا محسوس ہوتا تھا جیسےخیالات کی پرچھائیاں میرے تعاقب میں ہیں۔ میرا وجود دھند کے کہرے میں عافیت کے لمحات ڈھونڈھ رہا ہے۔ آج اسقدر میرا دل چاہا کہ اس ہی کہرے میں سے میرے والدین نمودار ہوں اور مجھے اس دائمی کرب سے نجات دلانے کی سعی کریں۔ خیالات