ظہیر عالم اپنے منفرد لب و لہجے کی وجہ سے اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ جدید فکر کے ساتھ عصری آگہی سے مملوان کے کلام میں خفگی اور احتجاج نظر آتا ہے۔ وہ سچ کو سچ کہنے کا حوصلہ رکھتے ہیں۔ آسان اور عام فہم زبان میں شعر کہنا ان کی خاصیت ہے۔ مشہور زمانہ گیت ’’تم تو ٹھہرے پردیسی ساتھ کیا نبھاؤ گے‘‘ نے ان کے نام کو عالم گیر شہرت بخشی۔