Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Zaheer Siddiqui's Photo'

ظہیر صدیقی

1938 | پٹنہ, انڈیا

ظہیر صدیقی کے اشعار

جیسے جیسے آگہی بڑھتی گئی ویسے ظہیرؔ

ذہن و دل اک دوسرے سے منفصل ہوتے گئے

ذرے ذرے میں بکھر جانا ہے تکمیل حیات

مجھ کو یہ زیبا نہیں اب ذات میں سمٹا رہوں

نہ جانے ہم سے گلہ کیوں ہے تشنہ کاموں کو

ہمارے ہاتھ میں مے تھی نہ دور ساغر تھا

اتنے چہروں میں مجھے ہے ایک چہرے کی تلاش

جس کو میں نے کھو کے پایا پا کے کھویا صبح تک

درد تو زخم کی پٹی کے ہٹانے سے اٹھا

اور کچھ اور بھی مرہم کے لگانے سے اٹھا

اس کے الفاظ تسلی نے رلایا مجھ کو

کچھ زیادہ ہی دھواں آگ بجھانے سے اٹھا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے