Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موت دکھوں سے چھٹکارا دلاتی ہے

مہاتما گاندھی

موت دکھوں سے چھٹکارا دلاتی ہے

مہاتما گاندھی

MORE BYمہاتما گاندھی

    میری فکر آپ نہ کریں۔ فکر اپنے لئے کیا جائے۔ کہاں تک آگے بڑھتے ہیں اور ملک کی بھلائی کہاں تک ہو سکتی ہے؟ اس کا خیال رکھا جائے۔ آخر میں سب انسانوں کو مرنا ہے۔ جس کا جنم ہوا ہے، اسے موت سے چھٹکارا نہیں مل سکتا۔ ایسی موت کا خوف کیا اور غم بھی کیا کرنا؟ میرا خیال ہے کہ ہم سب کے لئے موت ایک لطف اندوز دوست ہے۔ ہمیشہ مبارکباد کی مستحق ہے کیونکہ موت ہی کئی طرح کے دکھوں سے چھٹکارا دلاتی ہے۔

    ہری جن سیوک، 25 جنوری 1948

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے