Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مشاعروں کی دنیا

منور رانا

مشاعروں کی دنیا

منور رانا

MORE BYمنور رانا

    اردو مشاعروں کی حویلی دیکھتے دیکھتے ہی کیسی ویران ہوتی جا رہی ہے۔ حویلی کی منڈیروں پر رکھے ہوئے چراغ ایک ایک کرکے بجھتے جارہے ہیں۔ ایوان ادب کی طرف لے جاتی ہوئی سب سے خوبصورت، پروقار اور پرکشش پگڈنڈی کتنی سنسان ہو چکی ہے۔ خدا کرے کسی بھی زبان پر یہ برا وقت نہ آئے، کوئی کنبہ ایسے نہ بکھرے، کسی خاندان کا اتنی تیزی سے صفایا نہ ہو، کسی قبیلے کی یہ دردشا نہ ہو۔ ابھی کل کی بات ہے کہ مشاعرے کا اسٹیج کسی بھرے پرے دیہات کی چوپال جیسا تھا، اسٹیج پر رونق افروز محترم شعرا کسی دیومالائی کردار معلوم ہوتے تھے۔ ان زندہ کرداروں کی موجودگی میں تہذیب اس طرح پھلتی پھولتی تھی جیسے برسات کے دنوں میں عشقِ پیچاں اونچی اونچی دیواروں کا سفر طے کرتا ہے۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے