آج اسے یاد آ رہی تھی میں
آج اسے یاد آ رہی تھی میں
اور خود کو بھلا رہی تھی میں
گفتگو کر رہی تھی اپنے ساتھ
کون سا گیت گا رہی تھی میں
اس نے پتھر بنا دیا ہے مجھے
جس کو شیشہ بنا رہی تھی میں
اور صحرا میں رک کے کیا کرتی
خاک تھی خاک اڑا رہی تھی میں
وہ ضرورت سے دیکھتا تھا مجھے
اس لئے دور جا رہی تھی میں
آج کمرے میں دھوپ آئی تھی
اور پردے گرا رہی تھی میں
پھر وہ گملا ہی مجھ سے ٹوٹ گیا
پھول جس میں لگا رہی تھی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.