آندھی کا امکان بھی تو ہو سکتا تھا
آندھی کا امکان بھی تو ہو سکتا تھا
تنکے سے طوفان بھی تو ہو سکتا تھا
سب نے جس کو مشکل سے تعبیر کیا
وہ مجھ پر آسان بھی تو ہو سکتا تھا
پانی سا جو بھر آیا تھا آنکھوں میں
مٹی کا احسان بھی تو ہو سکتا تھا
رفتہ رفتہ جان گیا تھا جس کو میں
وہ مجھ سے انجان بھی تو ہو سکتا تھا
جس منظر میں خوابوں کی تعمیر ہوئی
وہ منظر ویران بھی تو ہو سکتا تھا
- کتاب : عشق (Pg. 65)
- Author :معید رشیدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.