آنکھ میں کچھ نمی سی رہتی ہے
آنکھ میں کچھ نمی سی رہتی ہے
زندگی میں کمی سی رہتی ہے
دل کی اس جھیل پر ہمیشہ ہی
ایک کائی جمی سی رہتی ہے
میرے بستر کی سلوٹوں میں اب
یاد اس کی تھمی سی رہتی ہے
دوستی ہے تمام دنیا سے
خود سے ہی دشمنی سی رہتی ہے
میں اگر تجھ سے ٹوٹ بھی جاؤں
پھر بھی کچھ ہمدمی سی رہتی ہے
ہر ستم ہے رفیقؔ پر نازل
دل میں اک برہمی سی رہتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.