Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنسو گرا تو کانچ کا موتی بکھر گیا

شہناز پروین سحر

آنسو گرا تو کانچ کا موتی بکھر گیا

شہناز پروین سحر

MORE BYشہناز پروین سحر

    آنسو گرا تو کانچ کا موتی بکھر گیا

    پھر صبح تک دوپٹا ستاروں سے بھر گیا

    میں چنری ڈھونڈھتی رہی اور اتنی دیر میں

    دروازے پر کھڑا ہوا اک خواب مر گیا

    سرما کی چاندنی تھی جوانی گزر گئی

    جھلسا رہی ہے دھوپ بڑھاپا ٹھہر گیا

    میں رفتگاں کی بات پہ بے ساختہ ہنسی

    انجام اس ہنسی کا بھی افسردہ کر گیا

    تم کہہ رہے ہو ہجر میں مرتا نہیں کوئی

    پھر کیوں غم جدائی میں وہ ہنس مر گیا

    خالی گلی میں سارے مکاں سوچتے رہے

    اس سمت جس کو آنا تھا وہ کس نگر گیا

    ان پانیوں کو تشنہ لبوں سے گریز تھا

    چڑھتی ندی کا مست بہاؤ اتر گیا

    تھوڑی سی دیر مل کے بہت دیر رو لیے

    پھر اپنے گھر کو میں گئی وہ اپنے گھر گیا

    سودا تھا سر میں دور بہت دور جا بسیں

    عزم سفر کیا تو مرا ہم سفر گیا

    پتھر کی مورتی بنی میں دیکھتی رہی

    گھر پیچھے رہ گیا تھا وہ آگے گزر گیا

    مأخذ:

    Word File Mail By Salim Saleem

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے