Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آسان تو نہیں تھا سفر لوٹتے ہوئے

ساغر صاحب بدایونی

آسان تو نہیں تھا سفر لوٹتے ہوئے

ساغر صاحب بدایونی

MORE BYساغر صاحب بدایونی

    آسان تو نہیں تھا سفر لوٹتے ہوئے

    دیکھے تھے کتنے ٹوٹتے گھر لوٹتے ہوئے

    یہ شہر کی طلب مجھے جنگل سے لے گئی

    لایا ہوں اپنے کاٹ کے پر لوٹتے ہوئے

    لوگوں کے حادثوں نے مرا ڈر مٹا دیا

    اب مٹ چکا ہے موت کا ڈر لوٹتے ہوئے

    آتا ہے کوئی جب بھی کبھی اس کے شہر سے

    میں پوچھتا ہوں خیر خبر لوٹتے ہوئے

    چڑھتے ہوئے جو بات سمجھتے نہیں ہیں لوگ

    کرتی ہے بات وہ ہی اثر لوٹتے ہوئے

    میں لا رہا ہوں کیا یہ سبھی سوچنے لگے

    رکھے ہوئے تھے مجھ پہ نظر لوٹتے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے