Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آتی جاتی رہ جاتی ہیں

ظفر اقبال

آتی جاتی رہ جاتی ہیں

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    آتی جاتی رہ جاتی ہیں

    سانسیں اٹکی رہ جاتی ہیں

    آدمی کہیں چلے جاتے ہیں

    باتیں باقی رہ جاتی ہیں

    کام آغاز نہیں ہوتا ہے

    عمریں آدھی رہ جاتی ہیں

    جی بھر کے رو لینے سے بھی

    آنکھیں پیاسی رہ جاتی ہیں

    دیکھی ہوئی جگہیں بھی جیسے

    کچھ ان دیکھی رہ جاتی ہیں

    بھول بھی جاؤ پھر بھی یادیں

    اچھی خاصی رہ جاتی ہیں

    کچھ بھی نہیں خریدہ جاتا

    جیبیں خالی رہ جاتی ہیں

    باتیں ساری کہہ جاتا ہوں

    پھر بھی کتنی رہ جاتی ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : غزل کا شور (Pg. 214)
    • Author : ظفر اقبال
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے