Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب چھوڑ تصور میں مرنا میداں میں نکل آ جینے کو

قیوم نظر

اب چھوڑ تصور میں مرنا میداں میں نکل آ جینے کو

قیوم نظر

MORE BYقیوم نظر

    اب چھوڑ تصور میں مرنا میداں میں نکل آ جینے کو

    طوفان کے سینے پر کھینا ہے تجھ کو اپنے سفینے کو

    گرتوں کا سنبھلنا خوب سہی لیکن یہ سنبھلنے کو گرنا

    حیرت ہے کہ چاہا کیوں تو نے جینے کے ایسے قرینے کو

    کیوں لرزہ بر اندام ہے یوں پھیلی ہوئی دیکھ کے تاریکی

    بن صبح کی پہلی روپہلی کرن اور چیر دے رات کے سینے کو

    پامال چمن میں تیرے اگر آئے تو بہار نو آئے

    شبنم کی بجائے غنچوں کو تاروں کا لہو دے پینے کو

    ہر چند پسند ہیں تجھ کو نظرؔ یہ خاک یہ چاک گریباں کے

    یوں منظر عام پہ لانے سے کیا بربادئ دل کے خزینے کو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے