Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابھی جوانی ہے میکدے پر ابھی تو بادل بھی ہے گھنیرا

افسر آذری

ابھی جوانی ہے میکدے پر ابھی تو بادل بھی ہے گھنیرا

افسر آذری

MORE BYافسر آذری

    ابھی جوانی ہے میکدے پر ابھی تو بادل بھی ہے گھنیرا

    ابھی تو زندہ ہے حسن ساقی ابھی سلامت ہے عشق میرا

    وہ شب کی سانسیں اکھڑ رہی ہیں وہ لڑکھڑانے لگا اندھیرا

    اٹھو مصیبت کشو اٹھو بھی اٹھو کہ ہونے کو ہے سویرا

    مجھے نہ محبوس کر سکے گی کسی بھی پازیب کی چھنا چھن

    گرفت کی منزلوں سے آگے گزر چکا ہے شعور میرا

    وہ سرمدی سا حسیں ترنم لطیف ہونٹوں کا اک تبسم

    مجھے یہ احساس کیوں ہے پیہم کہ جیسے کچھ کھو گیا ہے میرا

    نظر اٹھانا ادھر نہ افسرؔ برا ہے یہ ڈالروں کا چکر

    ادھر ادھر ہو گئی صفائی جدھر جدھر اس نے ہاتھ پھیرا

    مأخذ:

    (Pg. 28)

    • مصنف: افسر آذری
      • ناشر: رسالہ بیسویں، صدی دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے