اے جان انتظار ترے صحن کی طرف
اے جان انتظار ترے صحن کی طرف
کیا آ گئی بہار ترے صحن کی طرف
اب رو رہے ہیں ہجر میں وہ سب دریچے جو
کھلتے تھے بار بار ترے صحن کی طرف
ترغیب کے بغیر کبوتر مرے بھی کاش
اڑتے کبھی کبھار ترے صحن کی طرف
دیوار کھا گئی وہ شجر جس کی شاخ سے
گرتے تھے کچھ انار ترے صحن کی طرف
قصے کیے جہاں نے مرے خستہ بام کے
منسوب بے شمار ترے صحن کی طرف
کرتے ہیں بات پھول سے خوشبو سے ہم مگر
روئے سخن ہے یار ترے صحن کی طرف
پاس ادب ہے اس لئے کرتے نہیں ہیں پیٹھ
ہم جیسے خاکسار ترے صحن کی طرف
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.